پیپلز پارٹی کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے دیے گئے زرداری کے بیان میں آئین کے مطابق انتخابات کرانے کے لیے الیکشن اتھارٹی کے مینڈیٹ پر زور دیا گیا ہے۔
سابق صدر نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان رانا اور کمیشن کے ارکان پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا۔
آصف علی زرداری کا یہ بیان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سمیت پیپلز پارٹی کے مختلف رہنماؤں کے مطالبے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا تھا کہ وہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے اور 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کے آئینی تقاضے پر عمل کرے۔
الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کروائے، سابق صدر آصف علی زرداری
مردم شماری کے بعد الیکشن کمشن نئی حلقہ بندیاں کروانے کا پابند ہے، آصف علی زرداری
چیف الیکشن کمشنر اور تمام ممبران پر ہمیں پورا اعتماد ہے، آصف علی زرداری
نگران حکومت ایس آئی ایف سی کے منصوبوں کو جلد از جلد… pic.twitter.com/SsC9FG61c8
— PPP (@MediaCellPPP) September 9, 2023
پارٹی نے ان مطالبات کا اعادہ اپنے وفد کی الیکشن کمیشن کے ارکان سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے جو مؤقف اپنایا وہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی نئی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کرے۔
پی پی کے نیر بخاری نے 29 اگست کو اجلاس کے بعد کہا کہ ملک میں بے چینی ہے اور یہ بہت ضروری ہے کہ انتخابات کی نئی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کیا جائے۔
سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگ پارٹی کے موقف میں تبدیلی پر حیران تھے کیونکہ اس کے ارکان نے بھی مردم شماری کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
آج اپنے بیان میں سابق صدر نے الیکشن کمیشن کی حمایت کی اور کہا کہ یہ ادارہ مردم شماری کے نتائج کے نوٹیفکیشن کے بعد حلقہ بندیوں کا پابند ہے۔
آصف علی زرداری نے نگران حکومت پر زور دیا کہ وہ غیر ملکیوں سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سابق حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی اعلیٰ ترین تنظیم اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت کیے گئے اقدامات کو مکمل کرے۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کو مکمل کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جانا چاہئے۔
ملک اس وقت معاشی بحران سے گزر رہا ہے، ہم سب کو سیاست کے بجائے سب سے پہلے معیشت کی فکر کرنی چاہیے۔