شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرنسی کی گردش بہت زیادہ ہے اور 5 ہزار روپے کا نوٹ کیش اکانومی میں سہولت فراہم کرتا ہے، لوگوں نے ڈالر اور 5 ہزار روپے میں اپنے لاکروں میں دولت رکھی ہوئی ہے جس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی شخص نقد ڈالر کا کیا کرے گا، اگر کسی کو گرین بیک کے ساتھ دیکھا جائے تو اسے اس وقت تک گرفتار کیا جائے جب تک کہ وہ یہ ثابت نہ کر دے کہ ڈالر کہاں سے آئے۔
This is fake. The Govt of Pakistan shall act against the people spreading this kind of fake news to create chaos.
یہ جھوٹا نوٹیفکیشن ہے۔
حکومتِ پاکستان ایسے جھوٹے نوٹیفیکیشن پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرے گی۔
👇 pic.twitter.com/9yU3DlM5UK
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 7, 2023
شبر زیدی نے مزید کہا کہ اگر 50 فیصد لوگوں کو بینکوں میں نوٹ جمع کرنے کے لئے کہا گیا تو وہ نقد رقم نہیں لیں گے، انہوں نے ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے کہا جس نے بدعنوانی کو روکنے کے لئے کچھ عرصہ پہلے 2،000 روپے کے نوٹ کو بند کردیا تھا۔
تاہم انہوں نے تجویز دی کہ حکام مالکان کو کچھ وقت دیں تاکہ وہ اس کا تبادلہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایکسچینج کمپنیوں کو بند کرنے کی بات کی تھی، اب لوگ اس کی وجہ سمجھ گئے ہیں۔ ایکسچینج کمپنیوں کا کام بینکوں کو دیا جائے، ایک سال میں ان کمپنیوں کو ختم کر دیا جائے گا۔ دبئی کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی کوئی ایکسچینج کمپنی نہیں ہے، ایکسچینج کمپنیاں قائم کرکے ڈالر کو تکنیکی طور پر پاکستان کی کرنسی بنا دیا گیا ہے۔