کراچی میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر نگران وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فون ایسی جگہ رکھیں جہاں سے وہ چوری نہ ہوسکیں۔
کراچی کے عوام اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہیں اور شہر میں موبائل اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتیں جاری ہیں۔
ہر دوسرے دن سوشل میڈیا پر لوگوں کو چھیننے والے کے ہاتھوں لوٹنے کی ویڈیوز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن حکام صورتحال کو بہتر بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
ایک حالیہ بیان میں نگران وزیر داخلہ نے کہا اپنے موبائل فون کو ان جگہوں پر رکھیں جہاں وہ چوری نہیں ہوسکتے ہیں، ایک اور مشورہ یہ ہے کہ اپنے فون کو پوشیدہ جیبوں میں رکھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہریوں کو بھی جرائم کی روک تھام میں حکومت اور پولیس کی مدد کرنی چاہئے۔
ان کے اس بیان پر انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا جنہوں نے عبوری وزیر کو اپنا سامان چھیننے والوں سے محفوظ رکھنے کا ایک نیا طریقہ تجویز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی سرکاری عہدیدار نے اس طرح کا بیان دیا ہے۔
گزشتہ سال کراچی پولیس کے اس وقت کے سربراہ جاوید عالم اوڈھو نے اس بات کی تردید کی تھی کہ شہر میں جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور انہوں نے تاجر برادری پر میڈیا کے ذریعے شہر میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
بعد ازاں انہوں نے سیف سٹی منصوبے کو میٹروپولیٹن شہر کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کے بغیر اسٹریٹ کرائمز کو روکنا ممکن نہیں۔
سال 2023 کے پہلے تین ماہ کے دوران شہر میں اسٹریٹ کرائمز کے 21 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔