اسلام آباد ہائیکورٹ نے چوہدری پرویزالٰہی کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے پرویز الٰہی کو آئندہ منگل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ اگلی سماعت تک پرویز الٰہی کسی اشتعال انگیز سرگرمی کا حصہ نہ بنیں، عدالت کا مزید کہنا تھا کہ پرویز الٰہی آئندہ سماعت تک میڈیا کو کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔
پرویز الٰہی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے یکم ستمبر کو پرویز الٰہی کی رہائی کا حکم دیا تھا، لاہور ہائی کورٹ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پی ٹی آئی صدر کو کسی اور کیس میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔
تاہم اسلام آباد پولیس نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کو گرفتار کرلیا۔
پرویز الٰہی کے وکیل نے مزید کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کو لاہور پولیس سے چھین کر اسلام آباد لایا گیا، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے اسے اٹھایا اور گاڑی میں ڈال دیا۔
بعد ازاں اسلام ہائی کورٹ نے پرویز الٰہی کی ایم پی او 3 کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔