اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کرنے کے باوجود ٹیرف ایڈجسٹمنٹ یا اضافی سبسڈی کی فراہمی کی تجویز مسترد کردی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے غریب عوام کو بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں کے خلاف ریلیف فراہم کرنے کی تجویز پر شدید اعتراضات کے درمیان پاکستان نے عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ آئندہ چار سے چھ ماہ کے دوران آئندہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 7.50 روپے فی یونٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 4 سے 6 ماہ کے عرصے میں کیو ٹی اے اور ایف پی اے میں اضافے کی درخواست کی ہے لہٰذا اس کے لیے کچھ اضافی اخراجات کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے جس پر دونوں فریقین کو اتفاق کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیو ٹی اے کی جانب سے رواں ماہ ٹیرف میں 5 روپے فی یونٹ اور ایف پی اے میں 2 روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافے کی ضرورت کے پیش نظر بجلی کے شعبے کی مشکلات بدستور برقرار ہیں، لہٰذا مجموعی طور پر ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ سے زائد کا اضافہ متوقع ہے۔
یونٹس کے کم استعمال، سود کی ادائیگی کی لاگت میں اضافے اور ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے اپریل سے جون کی مدت کے نقصانات کی بنیاد پر کیو ٹی اے پر کام کیا جائے گا۔
ایف پی اے کا تخمینہ درآمدی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے لئے لگایا جاتا ہے لہذا ریگولیٹر کی رضامندی سے ستمبر کے بل میں شامل کرنے کے لئے قیمتوں میں مجموعی طور پر 7.50 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا۔
دریں اثنا، وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام کا دعویٰ ہے کہ اگست 2023 کے لئے ان کے بلوں کی وصولی میں بہتری آئی ہے اور توقعات کے قریب پہنچ گئی ہے۔
ان کا استدلال ہے کہ انہیں بڑھے ہوئے بلوں کو کم کرنے کے لئے آئی ایم ایف سے کیو ٹی اے اور ایف پی اے کی درخواست کرنی پڑے گی۔
وزارت توانائی کی جانب سے مختلف کیٹیگریز کے لیے بجلی کے بلوں کی تیاری کے مطابق اگست 2023 میں 400 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کے چارجز 21 ہزار روپے سے کم کرکے ستمبر میں 16 ہزار 963 روپے اور اکتوبر میں کیو ٹی اے اور ایف پی اے کو شامل کرنے کے بعد 11 ہزار 356 روپے کردیے جائیں گے۔
اسی طرح 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لیے چارجز اگست میں 13 ہزار روپے سے کم کرکے ستمبر میں 10 ہزار روپے اور اکتوبر 2023 میں 8 ہزار روپے کردیے جائیں گے۔
اکتوبر کے بعد موسم سرما کا آغاز ہوگا لہٰذا بڑھے ہوئے بلوں کا مسئلہ حل ہونے کی توقع تھی۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ وہ نیپرا سے موسمی رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا تعین کرنے کے لئے کہیں گے کیونکہ موسم گرما کے مہینوں میں استعمال عروج پر ہوتا ہے لیکن سردیوں میں کم ہوجاتا ہے لہذا ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ اس موسمی رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جانی چاہئے۔