ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی گورننگ کونسل نے آج ایک اجلاس کے اختتام پر عام انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی کا اصرار ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) فوری طور پر انتخابی شیڈول کا اعلان کرے تاکہ انتخابات مقررہ 90 دن کی مدت کے قریب ہوں۔
حلقوں کو بھی جلد اور موثر انداز میں مکمل کیا جانا چاہئے اور کسی بھی صورت میں انتخابات کو مزید تاخیر کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔
مزید برآں، ایچ آر سی پی کو نادرا جیسے اداروں کی جانب سے انتخابی عمل میں ہیرا پھیری کی گنجائش پر تشویش ہے اور وہ الیکشن کمیشن پر زور دیتا ہے کہ وہ اس امکان سے بچ جائے۔
ایچ آر سی پی تیزی سے پولرائزڈ ماحول سے بہت پریشان ہے، جس میں مذہبی اور فرقہ وارانہ تقسیم کو مبینہ طور پر بڑھایا جا رہا ہے تاکہ ٹی ایل پی جیسی انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے لیے مصنوعی سیاسی جگہ بنائی جا سکے۔
خاص طور پر مذہبی اقلیتوں اور فرقوں کی قیمت پر اپنی سیاسی شناخت بنانے کے لیے ایسی جماعتوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے تفرقہ انگیز اور پرتشدد ہتھکنڈے نامیاتی سیاسی اور شہری جگہوں کو کھا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں جاری دہشت گردی کے تشدد نے سیاسی جماعتوں کو بھی صوبے میں انتخابی مہم چلانے کے بارے میں زیادہ تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، ایک ایسا نمونہ جو ہم پہلے بھی دیکھ چکے ہیں اور دوبارہ نہیں گزرنا چاہئے۔
موجودہ نگران حکومت کا امتحان نہ صرف یہ دیکھنا ہے کہ وہ پرامن احتجاج کے عوام کے حق کا تحفظ اور احترام کرے گی یا نہیں بلکہ یہ بھی دیکھنا ہے کہ کیا وہ ان مسائل کا جواب دے گی جن کے بارے میں عام شہری متحرک ہو رہے ہیں۔