فیصل آباد پولیس کے ترجمان نے سانحہ جڑانوالہ کے اصل محرکات کا سراغ لگانے کا دعویٰ کیا ہے جس میں مسیحی برادری کے درجنوں گھروں اور گرجا گھروں کو نذر آتش کیا گیا تھا جس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مسیحی مذہب کے دو ارکان کے درمیان ذاتی دشمنی کی وجہ سے پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پرویز مسیح کو شک تھا کہ اس کی بیوی کے عمیر عرف راجہ کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں اور بعد ازاں پرویز مسیح نے عمیر راجا کو قتل کرنے کی کوشش کی کیونکہ اس نے قاتل کی خدمات حاصل کیں اور قتل کے لیے فائرنگ کرنے والے کو رقم اور موٹر سائیکل دی۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ قتل میں ناکامی کے بعد قرآن کی بے حرمتی کی گھناؤنی سازش کی گئی۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ پرویز مسیح سمیت تین افراد اس گھناؤنی سازش میں ملوث ہیں اور ملزم پرویز مسیح نے عمر کے نام پر توہین آمیز خط لکھا اور مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔
انہوں نے کہا کہ توہین آمیز خطوط اور کاغذات دیکھ کر لوگ غصے میں آ گئے اور بعد میں یہ واقعہ پیش آیا۔
ترجمان نے کہا کہ اشتعال انگیزی کے نتیجے میں عیسائی بستیوں میں گھروں اور گرجا گھروں کو آگ لگا دی گئی، ملزم پرویز مسیح اور عمیر راجہ سمیت تین افراد زیر حراست ہیں۔