ایک بیان میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پاک فوج کی تعیناتی سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ گلگت بلتستان ریجن میں تمام سڑکیں، تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں۔
صرف حضرت امام حسین کے چہلم کی سیکیورٹی اور صورتحال کے پیش نظر محکمہ داخلہ نے گلگت بلتستان میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
In a statement released by the Home Department of Gilgit-Baltistan, it has been clarified that the situation in Gilgit-Baltistan is completely peaceful and the news and speculations circulating in media regarding the deployment of Pakistan Army are completely baseless.
All roads,…
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 3, 2023
انہوں نے کہا کہ چہلم حضرت امام حسین ؓ کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ جلوس کے راستوں اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کے لیے ماضی کی روایت کے مطابق خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
اس پلیٹ فارم پر ایک اور پوسٹ میں وزیر نے زور دے کر کہا کہ پرامن مظاہرے مذہبی اور فرقہ وارانہ خدشات کے رد عمل میں ہوئے، لیکن امن و امان کی صورتحال پرسکون ہے۔
Amidst misleading social media narratives and fake news, let's set the record straight.
Gilgit-Baltistan is experiencing peace and stability. Schools, colleges, markets, and roads are open, displaying a sense of normalcy. Peaceful protests do occur at times in reaction to some…
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 3, 2023
انہوں نے بدامنی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ کوئی گولی نہیں چلائی گئی، سرکاری اور نجی املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، انہوں نے مزید کہا، یہ احتجاج مقامی مسائل پر ایک فطری سیاسی جمہوری ردعمل ہے۔
دوسری جانب گلگت بلتستان کے محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے اور تجارتی مراکز، تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں۔