اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
یہ فیصلہ آفیشل سیکریٹس ایکٹ کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے محفوظ فیصلے کے بعد سنایا۔
عدالت کی جانب سے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کی بنیادی وجہ کارروائی کے دوران ان کی غیر موجودگی ہے۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کے وکیل علی بخاری کی جانب سے دائر دونوں درخواستیں بھی مسترد کردیں۔
زلفی بخاری نے شاہ محمود قریشی کی جانب سے عدالتی کارروائی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی اور شاہ محمود قریشی کو طلب کرنے کی استدعا کی تھی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 19 اگست کو شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف 15 اگست کو امریکا سے سفارتی کیبل کے غلط استعمال پر آفیشل سیکریٹس ایکٹ 1923 کی دفعہ 5 اور 9 اور پی پی سی کی دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔