کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 13 بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) سے منسلک قومی ایئرلائن کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیے جائیں گے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ایف ای ڈی جمع نہ کرانے پر پی آئی اے حکام کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گزشتہ ماہ اکاؤنٹس بحال ہونے کے باوجود ایف ای ڈی جمع نہیں کرائی گئی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئرلائن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا، ‘حکومتی سطح پر رابطہ ہے۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے اکاؤنٹس جلد بحال کر دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 27 جولائی کو ایف بی آر نے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے تھے۔
ذرائع کے مطابق 28 جولائی کو ایف بی آر اور پی آئی اے کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد اکاؤنٹس بحال کیے گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں فنڈز کی بدانتظامی، آپریٹنگ اخراجات میں اضافہ اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پی آئی اے کو بین الاقوامی سیفٹی اسٹینڈرڈز کی تعمیل پر بھی جانچ پڑتال کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں مختلف ممالک میں پاکستانی ایئرلائنز پر عارضی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
اس کے جواب میں قومی ایئرلائن نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹیکس بیورو کی جانب سے ان کے اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کے باوجود اس کی پروازیں بلا تعطل جاری رہیں۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے 4 ارب روپے کا ایف ای ڈی جمع نہیں کرایا جو اس نے طیارے کے ٹکٹوں کے ذریعے جمع کیا تھا۔
پی آئی اے کو اپنے طیاروں کے ایندھن کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے پچھلی بار جب اس کے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تھے تو اس کی فراہمی سے انکار کردیا تھا۔