ملتان: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں نیپال کے خلاف شاندار انفرادی سنچری بنا کر آل ٹائم عظیم بلے بازوں کی فہرست میں اپنی جگہ یقینی بنا لی ہے۔
بابر اعظم نے 131 گیندوں پر 151 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور اس دوران وہ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے کھیل کی تاریخ کے تیز ترین کھلاڑی بن گئے جنہوں نے 19 ون ڈے سنچریاں اسکور کیں۔
بابر اعظم نے یہ کارنامہ صرف 102 ون ڈے اننگز میں حاصل کیا جبکہ آملہ نے 104 اننگز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
دنیا کے نمبر ایک ون ڈے بلے باز نے اپنی تفریحی اننگز کے دوران 14 چوکے اور چار بڑے چھکے لگائے اور اس کے نتیجے میں مزید ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
151 رنز ایشیا کپ میں حاصل کیا گیا دوسرا سب سے بڑا اسکور تھا، صرف وراٹ کوہلی نے 2012 میں پاکستان کے خلاف 183 رنز بنائے تھے۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی کپتان نے ایشیا کپ میں 150 یا اس سے زیادہ رنز بنائے ہیں، جب کوہلی نے 2014 میں بنگلہ دیش کے خلاف 136 رنز بنائے تھے۔
یہ صرف دوسرا موقع تھا جب بابر اعظم نے ایک ون ڈے میں 150 سے زیادہ رنز بنائے ہیں، 2021 میں برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف ان کی 158 رنز کی اننگز اب بھی ان کا سب سے بڑا ون ڈے اسکور ہے۔
اس اننگز سے بابر اعظم ون ڈے بیٹنگ رینکنگ میں نمبر ون کھلاڑی کی حیثیت سے اپنی مضبوط برتری برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
اس اننگز نے بابر اعظم کی ون ڈے اوسط کو حیرت انگیز طور پر 59.47 تک بڑھا دیا، جو مردوں کی ون ڈے کرکٹ میں اب تک کی چوتھی سب سے بڑی اور کم از کم 2000 ون ڈے رنز کے ساتھ کسی بھی کھلاڑی کی بہترین کارکردگی ہے۔
یہ بابر اعظم کی 31 ویں بین الاقوامی سنچری تھی، جس نے انہیں پاکستان کے لیجنڈز جاوید میانداد اور سعید انور کے برابر کر دیا، یونس خان (41)، محمد یوسف (39) اور انضمام الحق (35) ان کے سامنے ملک کے واحد کھلاڑی تھے۔