سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ایم بی ایس محمد بن سلمان 10 ستمبر کو پاکستان پہنچیں گے اور ان کا قیام تقریبا 6 گھنٹے کا ہوگا جس کے بعد وہ جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے سرکاری دورے پر بھارت روانہ ہوں گے۔
پاکستان میں اپنے مختصر قیام کے دوران سعودی ولی عہد نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور ریاستی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی پانچ دیگر تنظیموں نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے اور بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں آئندہ ماہ ہونے والے جی 20 سربراہ اجلاس سے قبل جیلوں میں بند انسانی حقوق کے محافظوں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ خط 23 اگست کو شائع ہوا تھا جس میں جی 20 کے رکن ممالک، مہمان ممالک اور مدعو بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کو مخاطب کیا گیا تھا، جس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر (آئی اے کے) میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جب آپ کے رہنما ستمبر 2023 میں جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت کی تیاری کر رہے ہیں تو ہم آپ کی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق حکومت ہند کے ساتھ براہ راست اور واضح طور پر ان مسائل کو اٹھائے اور ہندوستان سے اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 2019 کے بعد سے جب ہندوستان نے آرٹیکل 370 اے اور آرٹیکل 35 اے کو منسوخ کیا تھا، جموں و کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت کو ختم کردیا تھا، حکومت “اظہار رائے کی آزادی، پرامن اجتماع اور تنظیم کو محدود کرنے سمیت اپنی جابرانہ پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے اور اپنی فوج، نیم فوجی دستوں، پولیس اور دیگر فورسز کی طرف سے کی جانے والی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور مقدمہ چلانے میں ناکام رہی ہے”۔
1947 کے بعد سے، ہندوستان اور پاکستان دونوں نے متنازعہ علاقے پر اپنے حقوق کا دعوی کیا ہے، اور ہر ملک اس کے کچھ حصوں کا انتظام کرتا ہے۔