پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انضمام الحق کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے تین سالہ معاہدے کی باضابطہ منظوری شامل ہے۔
پی سی بی نے 7 اگست کو انضمام الحق کو نیا چیف سلیکٹر قرار دیتے ہوئے باضابطہ اعلان کیا تھا، اس کردار کے لیے وہ پہلے ہی سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز اور آئندہ ایشیا کپ 2023 کے لیے ٹیموں کا انتخاب کر چکے ہیں۔
تاہم، ان کے معاہدے کی لمبائی کے بارے میں بات چیت ابھی جاری ہے، انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کی طویل مدت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ مسلسل فیصلہ سازی اور پاکستان کرکٹ کی مجموعی بہتری کو یقینی بنایا جاسکے۔
اگر طویل مدتی وابستگی دی جاتی ہے تو، یہ امکان ہے کہ وہ اپنی پوری توجہ اس کردار کے لئے وقف کردیں گے، ممکنہ طور پر لیگ مصروفیات جیسے دیگر وعدوں پر اسے ترجیح دیں گے۔
انضمام الحق نے اتوار کو کراچی میں ہونے والے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔
اس ملاقات کے دوران پی سی بی نے کرکٹ میں ان کی خدمات کو سراہا اور مبینہ طور پر تین سال کے اسٹرکچرڈ کنٹریکٹ کی پیشکش کو باضابطہ شکل دی۔
ذرائع کے مطابق ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ انہیں ماہانہ 20 لاکھ روپے تنخواہ مل سکتی ہے۔
حال ہی میں ریٹائر ہونے والے کرکٹرز پی سی بی سے کم تنخواہ والی نوکری قبول کرنے کے خواہاں نہیں ہیں، یہ ہچکچاہٹ لیگز اور دیگر مواقع جیسے منافع بخش مواقع میں ان کی شمولیت کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے، نتیجتا کرکٹ بورڈ کو نمایاں شخصیات کو راغب کرنے کی کوشش میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔