ایران اور عراق نے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں کہ عراق کے کردستان علاقے میں “مسلح دہشت گرد گروہوں” کو اگلے ماہ غیر مسلح کیا جائے گا اور انہیں وہاں منتقل کر دیا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت عراق نے اپنے علاقے میں موجود مسلح علیحدگی پسندوں اور دہشت گرد گروہوں کو غیر مسلح کرنے، ان کے اڈوں کو بند کرنے اور انہیں 19 ستمبر سے پہلے دیگر مقامات پر منتقل کرنے کا عہد کیا ہے۔
ترجمان نے یہ واضح نہیں کیا کہ عسکریت پسندوں کو کہاں منتقل کیا جائے گا۔ عراق کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ایران طویل عرصے سے عراق کے خود مختار شمالی کرد علاقے پر اسلامی جمہوریہ کے خلاف حملوں میں ملوث دہشت گرد گروہوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتا رہا ہے اور پاسداران انقلاب بار بار ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا تا رہا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق گزشتہ ستمبر میں ایران کے پاسداران انقلاب نے عراق کے کرد علاقے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون داغے تھے جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عراقکی وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ ایران کی ایلیٹ ملٹری اور سکیورٹی فورس نے کہا ہے کہ وہ خطے میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانا جاری رکھے گی۔