سڈنی: آسٹریلیا کے شمالی علاقے میں ایک فوجی مشق کے دوران ایم وی 22 اوسپرے ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار کم از کم تین امریکی میرین ہلاک ہو گئے۔
میرین روٹیشن فورس کی پریس ریلیز کے مطابق پانچ میرینز کو ‘تشویشناک حالت میں رائل ڈارون اسپتال منتقل کیا گیا’۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں طیارے میں سوار 23 میرین بھی شامل تھے جو معمول کی فوجی مشقوں میں حصہ لے رہے تھے، حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
وزیر اعظم نے مغربی آسٹریلیا میں پہلے سے طے شدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ایک حکومت اور محکمہ دفاع کی حیثیت سے ہماری توجہ واقعات سے نمٹنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر ہے کہ اس مشکل وقت میں ہر طرح کی مدد اور مدد فراہم کی جائے۔
البانیز نے مزید کہا کہ مشق پریڈیٹر رن 2023 کے دوران پیش آنے والے حادثے میں آسٹریلوی اہلکار شامل نہیں تھے۔
اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ ناردرن ٹیریٹری پولیس میلویل جزیرے پر ایک طیارہ گرنے کی اطلاعات پر ردعمل ظاہر کر رہی ہے، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے ایک ای میل بیان میں کہا۔
ایک ڈیوٹی افسر نے ایک ای میل بیان میں کہا کہ امریکی محکمہ دفاع کو حادثے کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا علم تھا لیکن ہمارے پاس اس وقت کچھ بھی فراہم نہیں ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق ان مشقوں میں آسٹریلیا، امریکا، فلپائن، انڈونیشیا اور مشرقی تیمور کے تقریبا ڈھائی ہزار اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
امریکہ اور آسٹریلیا، جو بحرالکاہل میں ایک اہم اتحادی ہیں، حالیہ برسوں میں بڑھتے ہوئے جارحانہ چین کے سامنے فوجی تعاون میں اضافہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ آسٹریلیا کے چار فوجی بڑی دو طرفہ مشقوں کے دوران اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب ان کا ہیلی کاپٹر کوئنز لینڈ کے ساحل کے قریب سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
امریکی فضائیہ کے مطابق اوسپریز ٹلٹ روٹر طیارے ہیں جن میں ہیلی کاپٹرز اور ٹربو پروپ طیاروں دونوں کی خصوصیات موجود ہیں۔
روایتی ہیلی کاپٹر کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے سفر کرنے والے اس ہائبرڈ کرافٹ میں فکسڈ ونگ ٹپس پر دو سوئولنگ انجن نصب ہیں جو اسے عمودی طور پر اترنے اور اڑان بھرنے کی اجازت دیتے ہیں۔