ہمیں اپنے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنی چاہیے۔ انہیں کچھ پیشہ ورانہ تربیت دی جانی چاہئے کیونکہ اس سے انہیں عزت کے ساتھ ملازمت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کی شدید مخالفت کرتے ہوئے سب پر زور دیا کہ وہ بچوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں۔
لولی وڈ اداکارہ نے یہ بات پائیدار سماجی ترقی تنظیم (ایس ایس ڈی او) کی جانب سے بچوں کی اسمگلنگ اور چائلڈ لیبر کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مشہور ڈرامہ اسٹار نے چائلڈ لیبر اور تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
“When there are cases like Rizwana, there MUST BE ACCOUNTABILITY!”
Says @TheMahiraKhan
Mahira speaks from the heart about the struggles of parents struggling below the poverty line.
Instead of exploiting their children we can instead offer them a better life, an education!… pic.twitter.com/17uB1LidlB
— Nadia Jamil (@NJLahori) August 7, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ رضوانہ اور فاطمہ کے واقعات کو اس وقت تک مزید میڈیا کوریج کی ضرورت ہے جب تک مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے اور پھر یہ ختم ہو جاتا ہے، ہمیں اس وقت تک بولنا جاری رکھنا چاہیے جب تک انہیں ان کے جرم کی مناسب سزا نہیں مل جاتی۔
ماہرہ خان گزشتہ کچھ عرصے سے چائلڈ لیبر کے خلاف اونچی آواز میں بول رہی ہیں۔
چند روز قبل جاری کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں اداکارہ نے کہا تھا کہ چائلڈ لیبر غیر قانونی، غلط اور غیر اخلاقی ہے اور ہم سب کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
میرا پیغام ان والدین کے لیے نہیں ہے جو اپنے بچوں کو کام کے لیے باہر بھیجنے پر مجبور ہیں، کوئی بھی والدین نہیں چاہیں گے کہ ان کے بچے اسکول جانے کی عمر میں کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رضوانہ جیسے واقعات ان گھروں میں بہت عام ہیں جو بہت تعلیم یافتہ اور طاقتور ہیں۔
ماہرہ خان نے سوال کیا کہ کیوں؟ شاید اس لیے کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں آسانی سے ضمانت مل جائے گی، ان کا کوئی احتساب نہیں ہے۔