پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں تاریخی دباؤ کا شکار رہا اور جمعرات کی صبح اس کی قدر میں مزید کمی واقع ہوئی۔
جمعرات کو کاروبار کے آغاز پر ڈالر نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے، مزید 61 پیسے کا اضافہ ہوا اور پہلی بار انٹر بینک مارکیٹ میں تاریخی 300.25 روپے کا سنگ میل عبور کیا۔
اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی چند روز قبل ہی ٹرپل سنچری عبور کرچکی ہے، دریں اثناء ڈالر مافیا بھی حرکت میں آ گیا ہے اور صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔
صرف دو ہفتوں میں انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 13 روپے کا اضافہ ہوا ہے، اوپن مارکیٹ میں بھی نگران حکومت کے صرف دو ہفتوں میں ڈالر کی قدر میں 18 روپے کا اضافہ ہوا۔
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں مزید 3 روپے کا اضافہ ہوا اور اس کی قیمت 315 روپے تک پہنچ گئی۔
بدھ کے روز پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر برقرار رہی تھی، بدھ کے تجارتی سیشن کا آغاز طاقتور کرنسی میں مزید اضافے کے ساتھ ہوا تھا۔
کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر تین سنچریاں بنانے کے بعد واپس آیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مزید 63 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گرین بیک 299.63 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر مزید 3 روپے اضافے سے 310 روپے کا ہوگیا۔
منگل کو امریکی ڈالر پاکستان کی اوپن مارکیٹ کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
منگل کی صبح امریکی کرنسی نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے اور قیمت 8 روپے اضافے کے ساتھ 312 روپے پر ٹریڈ کی، صرف ایک دن میں کرنسی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
مزید برآں انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کی سہ پہر ڈالر 1.87 روپے اضافے سے 299 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔