کراچی: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اقتدار کی پرامن منتقلی ان کی اولین ترجیح ہے۔
بدھ کو یہاں ممتاز کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو بے روزگاری، مہنگائی اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کاروباری برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ملک میں تکنیکی تربیت کے فروغ میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تاجر برادری کو درپیش مسائل سنیں گے اور انہیں حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور کاروباری لوگوں کو حکومت کی بات سننی چاہیے اور اس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، ہمارے پاس چھ ٹریلین ڈالر سے زائد مالیت کے معدنیات کے ذخائر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 250 ملین لوگ مایوس ہیں۔ انسانی وسائل سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ ملک کی ترقی کی کلید ہے۔
انہوں نے صاف صاف پوچھا کہ نگران وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ عوام مایوس ہیں اور ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، ہم ہر چیز کے بارے میں منفی نقطہ نظر کیوں اختیار کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد قابل احترام ہیں کیونکہ ہمارے نبی بھی ایک تاجر تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو جو نعمتیں ملتی ہیں وہ کسی فرد کے لئے نہیں بلکہ بانٹنے کے لئے ہوتی ہیں، یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا طریقہ ہے کہ وہ برکتیں بانٹیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں گے، انہوں نے کہا کہ صرف نعرے بازی سے خوشحالی نہیں آسکتی، اہداف کے حصول اور سنجیدہ سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لئے سنجیدہ سوچ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ بہت محدود ہے۔ نئی پارلیمنٹ کے منتخب ہونے تک ہم اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، نگران حکومت بین الاقوامی معاہدوں کی تکمیل اور شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔