بھارت بدھ کے روز چاند کے جنوبی قطب کے قریب اترنے والا پہلا ملک بن کر تاریخ رقم کرنے کی امید کر رہا ہے۔
اس مشن کا ایک اہم مقصد پانی پر مبنی برف کی تلاش کرنا ہے، جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے مستقبل میں چاند پر انسانی رہائش میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر چندریان 3 کامیاب ہوجاتا ہے تو بھارت چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔
بھارت کی جانب سے یہ کوشش روس کا طیارہ لونا-25 طیارے کے اسی علاقے میں اترنے کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہونے کے چند روز بعد سامنے آئی ہے۔
چاند کا جنوبی قطب پانی کی برف کی تلاش میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ وہاں کی سطح کا رقبہ جو مستقل سایہ میں رہتا ہے وہ بہت بڑا ہے اور سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں پانی کے امکانات موجود ہیں۔
امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین نے چاند کے خط استوا کے قریب سافٹ لینڈنگ کی ہے لیکن کسی نے بھی اس کے جنوبی قطب تک کامیاب مشن کی قیادت نہیں کی ہے۔
بھارت نے 2019 میں اپنے چندریان-2 مشن کو جنوبی قطب کے قریب اتارنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
لہٰذا اب سب کی نظریں چندریان-3 پر لگی ہوئی ہیں جو چاند پر اس کا تیسرا مشن ہے۔
خلائی جہاز ایک آربیٹر، لینڈر اور ایک روور کے ساتھ 14 جولائی کو جنوبی ہندوستان کے سری ہری کوٹا خلائی مرکز سے روانہ ہوا تھا۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے بانی وکرم سارا بھائی کے نام پر وکرم نامی لینڈر اپنے پیٹ میں پرگیان نامی 26 کلو وزنی روور لے کر جاتا ہے۔