پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نچلی سطح پر خواتین کرکٹرز کو تلاش کرنے کی مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر 23 سے 31 اگست تک آٹھ کرکٹ اکیڈمیوں میں ملک بھر میں خواتین کرکٹ ٹرائلز کا انعقاد کرے گا۔
یہ ٹرائلز مختلف عمر کی باصلاحیت خواتین کرکٹرز کو ایک غیر معمولی پلیٹ فارم فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکیں اور کھیل کی اعلیٰ سطحوں تک ترقی کرسکیں۔
ٹرائلز قومی سلیکشن کمیٹی منعقد کرے گی جس میں چیئرپرسن اور سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر، سابق بین الاقوامی کرکٹرز اسماویہ اقبال اور مرینہ اقبال شامل ہیں۔
ٹرائلز تین عمر گروپوں کے لئے منعقد کیے جائیں گے، انڈر 19 جس میں وہ کھلاڑی جو یکم ستمبر 2004 کو یا اس کے بعد پیدا ہوئے ہیں، ابھرتی ہوئی اور سینئر کیٹیگریز اہل ہیں۔
ٹرائلز سے سلیکٹرز کو ٹیلنٹ کی شناخت کرنے اور پاکستان کی ابھرتی ہوئی اور پاکستان انڈر 19 ٹیموں کے لئے اسکواڈز کا انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان کی ایمرجنگ ٹیم رواں سال اکتوبر میں ویسٹ انڈیز کی ایمرجنگ ٹیم کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر مقابلہ کرے گی جبکہ پاکستان انڈر 19 ٹیم جنوری 2024 میں بنگلہ دیش اور سری لنکا کے درمیان سہ فریقی ایونٹ میں حصہ لے گی۔
ویمنز کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں 74 خواتین کرکٹرز کو پہلی بار ڈومیسٹک کنٹریکٹ دیا ہے جس سے خواتین کرکٹ کے روشن مستقبل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
ملک گیر آزمائشوں کے ساتھ، ہم باصلاحیت افراد کی ایک نئی لہر کو آگے لانے کے لئے بے تاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے خواتین کرکٹ کے بہت سے ایونٹس ہیں اور ان ٹرائلز سے ہمیں شاندار ٹیلنٹ کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی جس پر سلیکٹرز قومی ٹیموں کے اسکواڈز کے لیے غور کر سکتے ہیں۔