نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے آج جڑانوالہ کا دورہ کریں گے۔
اپنے دورے کے دوران نگران وزیر اعظم جلے ہوئے گرجا گھروں کا دورہ کریں گے اور زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کریں گے اور اپنی حمایت کا اظہار کریں گے، توقع ہے کہ کاکڑ اس واقعے سے متاثر ہونے والوں کے لئے معاوضے کا اعلان بھی کریں گے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور وفاقی وزراء بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے، مزید برآں، انسپکٹر جنرل (آئی جی) واقعے میں ملوث افراد کے بارے میں تحقیقاتی اپ ڈیٹس فراہم کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان علماء کونسل اور چرچ آف پاکستان نے مل کر 24 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا مقصد جڑانوالہ میں ہونے والے المناک واقعے سے نمٹنا، بین المذاہب اتحاد کو فروغ دینا اور انتہا پسندانہ بیانیے کا مقابلہ کرنا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل کی مشترکہ صدارت میں قائم ہونے والی کمیٹی میں مسیحی برادری کے ارکان سمیت مختلف رہنما شامل ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین نے معاشرے میں رواداری، احترام اور صبر و تحمل کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ذاتی یا سیاسی فائدے کے لیے مذہب کا استحصال کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی مربوط کوششیں معاشرے کی ہر سطح پر پھیلیں گی تاکہ توہین رسالت یا مذہبی توہین کے بہانے غیر قانونی کارروائیوں کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔