فیصل آباد موٹروے ایم 4 پر پنڈی بھٹیاں کے قریب مسافر بس اور منی آئل ٹینکر میں تصادم کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے۔
یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب حادثے کا شکار ہونے کے بعد بس میں آگ لگ گئیں، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے ترجمان کے مطابق مسافر بس کراچی سے اسلام آباد جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 15 مسافروں کو بروقت نکال لیا گیا۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے مسافروں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
حادثے میں زخمی ہونے والوں کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد زیادہ تھی کیونکہ بس کے ایمرجنسی ایگزٹ دروازے میں خرابی تھی جبکہ گاڑی میں تقریبا 45 مسافر سوار تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں جو کراچی سے اپنے آبائی شہر سکھیکھی جا رہے تھے۔ ان میں ایک شخص، اس کی بیوی، ان کا بیٹا اور بیٹی شامل تھے۔
دو لڑکیاں شدید زخمی ہو گئیں، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بمشکل 10 سے 11 افراد شیشے توڑ کر بس سے باہر نکل سکے۔ ان کے مطابق حادثے میں 28 سے 30 افراد ہلاک ہوئے ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بس میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی۔
حافظ آباد کے ڈپٹی کمشنر فاروق وڑائچ کا کہنا تھا کہ جس ٹینکر سے بس ٹکرائی اس میں پیٹرول ڈرم تھے جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر فہد کی شناخت ڈی این اے نمونوں کے ذریعے کی جائے گی کیونکہ کئی لاشیں ناقابل شناخت طور پر جل چکی ہیں۔
ڈاکٹر فہد کا مزید کہنا تھا کہ بس ٹینکر کو 500 میٹر تک گھسیٹتی رہی۔ 18 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 15 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔