پاکستان کی نئی منظور شدہ براؤن فیلڈ ریفائننگ پالیسی سے تمام ریفائنرز کے فرنس آئل کی پیداوار 78 فیصد کم ہو کر 3400 ٹن یومیہ ہو جائے گی جو کہ موجودہ سطح 15500 ٹن یومیہ ہے۔
اس پالیسی میں تمام ریفائنریوں کی ایف او پیداواری صلاحیت میں بڑے پیمانے پر کمی کا تصور کیا گیا ہے کیونکہ اپ گریڈ شدہ مقامی ریفائنریاں ایندھن کے تیل کے مقابلے میں خام تیل سے زیادہ پیٹرول اور ڈیزل پیدا کرتی ہیں۔
پالیسی دستاویز کے مطابق، تمام موجودہ ریفائنریوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ریفائنریوں کو اپ گریڈ، جدید اور توسیع (منصوبے) بنائیں تاکہ یورو-وی کی خصوصیات کے مطابق ماحول دوست ایندھن تیار کیا جاسکے اور فرنس آئل (ایف او) / دیگر ایندھن کو کم سے کم کرکے موٹر پٹرول اور ڈیزل کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ جو ریفائنریاں اپ گریڈ کرنے کا عہد کرتی ہیں وہ اس پالیسی کے تحت مراعات کی حقدار ہوں گی۔ سازوسامان، ٹکنالوجی یا عمل کا انتخاب متعلقہ ریفائنریوں کی طرف سے پروجیکٹ ٹو پروجیکٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ (پارکو) کی ایندھن تیل کی پیداواری صلاحیت موجودہ 3290 ٹن یومیہ سے کم ہوکر 212 ٹن یومیہ رہ جائے گی۔
اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل) کی پیداواری صلاحیت موجودہ 1024 ٹن یومیہ سے کم ہو کر 908 ٹن یومیہ رہ جائے گی۔
پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کی پیداواری صلاحیت اس وقت 1350 ٹن یومیہ سے کم ہو کر 167 ٹن یومیہ ہو جائے گی۔
نیشنل ریفائنری لمیٹڈ (این آر ایل) کی ایندھن تیل کی پیداواری صلاحیت موجودہ 2253 ٹن یومیہ سے گھٹ کر 1127 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔
انرجیکو پاکستان لمیٹڈ (سی پی ایل) کی ایف او پیداواری صلاحیت موجودہ 7500 ٹن یومیہ سے گھٹ کر 1000 ٹن یومیہ رہ جائے گی۔
دوسری جانب منصوبے کے مطابق مقامی ریفائنریوں کو اپ گریڈ کرنے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی پیداوار کئی گنا بڑھ جائے گی، پارکو کی ڈیزل کی پیداواری صلاحیت موجودہ 5600 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 8082 ٹن یومیہ ہو جائے گی۔
اے آر ایل کی ڈیزل کی پیداوار تقریبا یکساں رہے گی۔ پی آر ایل موجودہ 1350 ٹن یومیہ سے 6111 ٹن یومیہ پیداوار کرے گا۔
این آر ایل کی ڈیزل کی پیداوار موجودہ 2253 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 4087 ٹن یومیہ ہوجائے گی اور سی پی ایل کی ڈیزل کی پیداواری صلاحیت موجودہ 8500 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 11000 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔
پارکو کی پٹرول کی پیداواری صلاحیت موجودہ 3678 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 5493 ٹن یومیہ ہوجائے گی اور اے آر ایل کی پیٹرول کی پیداوار اس وقت 1923 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 2379 ٹن ہوجائے گی۔
پی آر ایل میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آئے گا جب اس کی پٹرول کی پیداواری صلاحیت 783 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 4،854 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔
اسی طرح این آر ایل میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے کو ملے گی کیونکہ اس کی پٹرول کی پیداوار 818 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 2025 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔
سی پی ایل کی پیٹرول کی پیداواری صلاحیت موجودہ 3500 ٹن یومیہ سے بڑھ کر 6500 ٹن یومیہ ہوجائے گی۔