خیرپور: رانی پور میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والی بچی فاطمہ کے کیس میں پیش رفت جاری ہے، فرانزک ٹیم نے اسد شاہ کی حویلی پہنچ کر کمرے سے شواہد برآمد کر لیے۔
اے ایس پی گمبٹ کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ کی فرانزک ٹیم نے واردات کی جگہ سے شواہد برآمد کیے اور واپس چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فرانزک ٹیم کئی گھنٹوں سے حویلی میں موجود تھی اور ہر طرف سے تفتیش کر رہی تھی۔
دوسری جانب خیرپور کی عدالت کی جانب سے قبر کشائی کے حکم کے بعد پولیس نے حویلی میں مبینہ طور پر جاں بحق ہونے والی بچی فاطمہ کی قبر پر چوکی قائم کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ مشکوک افراد کی اطلاع ملنے پر پولیس نے بچی کی قبر کے قریب چوکی قائم کی، فاطمہ کی لاش پیرون کی حویلی سے برآمد ہونے کے بعد رشتہ داروں نے بغیر پوسٹ مارٹم کے سپرد خاک کر دیا تھا۔
پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ قتل کی وجوہات جاننے کے لیے بچی کو نکالنے کی اجازت دی جائے، خیرپور کی عدالت نے رانی پور کی عدالت کو لاش نکالنے کا حکم جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
پولیس رانی پور کورٹ کی جانب سے قبر کشائی کے حکم کی منتظر ہے، مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے بچی کی قبر پر چوکی قائم کر دی گئی ہے۔