سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا ازخود نوٹس لینے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست مقامی وکیل مدثر چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے غریب لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون ہر شہری کو جینے کا حق دیتا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لیں، قوم کی امیدیں چیف جسٹس سے وابستہ ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈیزل کی نئی قیمت 293.40 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
تاہم لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اگلی تبدیلی 31 اگست کو کی جائے گی۔