وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈیزل کی نئی قیمت 293.40 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
تاہم لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اگلی تبدیلی 31 اگست کو کی جائے گی۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ ایڈجسٹمنٹ کی نشاندہی کرنے والی ایک جامع دستاویز انتہائی احتیاط سے تیار کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ یکم اگست کو شہباز شریف کی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔
دوسری جانب ادارہ شماریات کے حالیہ اعداد و شمار معاشی مضمرات کی نشاندہی کرتے ہیں جس سے جون کے مہینے کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی سالانہ درآمدات میں 40 فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں جہاں درآمدات کا حجم 418 ارب روپے رہا تھا، رواں سال کے اسی عرصے میں پیٹرولیم کی درآمدات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی اور پیٹرولیم درآمدات 252 ارب روپے تک گر گئیں۔
اس کے ساتھ ہی خام تیل کی عالمی منڈی اپنے ہنگامہ خیز سفر سے گزر رہی تھی، جس میں قیمتوں میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا۔
رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برینٹ آئل کی قیمتوں میں ایک فیصد کمی ہوئی اور یہ 85.74 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔
امریکی خام تیل کی مارکیٹ میں متوازی کمی دیکھی گئی اور قیمتیں 1.3 فیصد کمی کے ساتھ 82.12 ڈالر فی بیرل رہیں۔