اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقے سے کرے۔
چیف جسٹس نے یہ ریمارکس صوبائی حلقوں پی ایس 7، 8 اور 9 شکارپور کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے دیے جنہیں 2018 میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہے اور یہ معاملہ کئی بار سپریم کورٹ میں اٹھایا جا چکا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شفاف طریقے سے حلقہ بندیاں کرنی چاہئیں، اگر ٹیپدار سرکل میں تھوڑی سی بھی ترمیم کرتا ہے تو اس سے امیدوار کو ملنے والے ووٹ متاثر ہوسکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عام انتخابات کب ہو رہے ہیں؟ اس پر ڈائریکٹر جنرل (قانون) محمد ارشد نے کندھے جھکائے۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن الیکشن سے قبل تمام مسائل حل کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکثر شکایات سامنے آتی ہیں کہ صوبے میں حلقہ بندیاں درست نہیں ہیں، سندھ میں یہ معاملہ زیادہ حساس ہے۔
دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے اس معاملے کو دوبارہ انتخابی ادارہ کو بھیج دیا۔