اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عبوری کابینہ کی تشکیل کے لیے مشاورت تیز کردی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ عبوری وزیر اعظم نے ایک چھوٹی کابینہ تشکیل دینے اور تمام ممکنہ امیدواروں کی پروفائل کا ذاتی طور پر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم نے اپنے دوستوں سے کہا کہ میں معاشی مسائل کا شکار ملک پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتا۔
وزیر اعظم کاکڑ نے واضح طور پر خواہش ظاہر کی کہ ان کے پروٹوکول کو کم سے کم رکھا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ غیر ضروری اخراجات نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی لوگوں کو تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزراء کے نام زیر غور ہیں جن میں سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، سابق سول سرونٹ شعیب سڈل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر احسن بھون، سابق سینیٹر سرفراز احمد بگٹی اور سابق آئی جی پولیس اور معروف کالم نگار ذوالفقار احمد چیمہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اطلاعات محمد علی درانی کو وزارت اطلاعات کا قلمدان دیے جانے کا امکان ہے۔
ایک روز قبل سابق سینیٹر اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما کاکڑ نے پاکستان کے آٹھویں نگران وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا تاکہ ملک کو چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات تک پہنچایا جا سکے۔
ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ، وزیراعظم کے سابق مشیر احد چیمہ اور جوائنٹ سیکریٹری محب علی کو عبوری وزیراعظم نے برقرار رکھا ہے۔
دریں اثنا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گریڈ 21 میں ترقی پانے والے ارشد منیر خان کو پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) تعینات کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر تاجدید ممتاز بھی اپنے موجودہ انتظامی عہدے پر اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وفاقی کابینہ کے لیے مشاورت آج سے شروع ہوگی اور امکان ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں اس کا اعلان کیا جائے گا۔