وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور تحلیل شدہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رعنا انصر کے درمیان مشاورت کا دوسرا دور اتوار کو ہوگا۔
اجلاس سہ پہر 3 بجے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوگا جبکہ ان مذاکرات کا مقصد صوبے کے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری پر اتفاق رائے حاصل کرنا ہے۔
دونوں اہم شخصیات کے درمیان ابتدائی ملاقات میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بعد ازاں پریس کانفرنس کے دوران امید کا اظہار کرتے ہوئے باہمی اتفاق رائے سے عبوری جانشین کے انتخاب کی خواہش پر زور دیا۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شاہ نے اپنی حکومت کے پانچ سالہ دور کی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رعنہ انصار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی جانب کے نام ظاہر نہیں کیے اور نہ ہی میں نے انہیں شیئر کیا۔
آئینی پروٹوکول کے مطابق سبکدوش ہونے والے وزیراعلیٰ کو نگراں وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے تین امیدوار پیش کرنے ہوں گے اور اسمبلی تحلیل ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر اپوزیشن لیڈر سے مساوی تعداد میں تجاویز طلب کرنی ہوں گی۔
ڈیڈ لاک کی صورت میں اسپیکر سندھ اسمبلی سبکدوش ہونے والی اسمبلی کے چھ ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں جو حکومتی اور اپوزیشن دونوں بینچوں کی یکساں نمائندگی کرتی ہو۔
وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر میں سے ہر ایک دو امیدواروں کو کمیٹی کو بھیجے گا، اس کے بعد اس کمیٹی کے پاس ایک امیدوار پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تین دن ہوں گے، اگر یہ طریقہ کار ناکام ثابت ہوتا ہے تو نام دو دن کے اندر حتمی فیصلے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھیج دیے جائیں گے۔