میانمار کی راکھین ریاست سے فرار ہونے والے 23 روہنگیا باشندوں کی کشتی ڈوبنے کے بعد ان کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
30 افراد اب بھی لاپتہ ہیں جبکہ آٹھ افراد کے اس حادثے میں زندہ بچ جانے کی اطلاعات ہیں۔
زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ وہ ملائیشیا پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اتوار کے روز 50 سے زائد مسافروں کو لے جانے والی ان کی کشتی کو اس کے عملے نے چھوڑ دیا۔
ہر سال ہزاروں روہنگیا ملائیشیا یا انڈونیشیا جانے کے لیے خطرناک سمندری سفر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وہ میانمار اور بنگلہ دیش میں بھیڑ بھاڑ والے پناہ گزین کیمپوں میں ظلم و ستم سے بچ رہے ہیں، ایک امدادی ٹیم نے بتایا کہ اس ہفتے ہلاک ہونے والوں میں 13 خواتین اور 10 مرد شامل ہیں۔
مسلمان روہنگیا اکثریتی میانمار میں ایک نسلی اقلیت ہیں، ان میں سے بہت سے 2017 میں برمی فوج کی جانب سے شروع کی گئی نسل کشی کی مہم سے بچنے کے لیے بنگلہ دیش فرار ہو گئے تھے۔
میانمار میں 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد سے باقی ماندہ افراد بھی فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔