انتظامی استعداد کار بڑھانے اور گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی میں تیزی لانے کے لیے پنجاب کابینہ نے گاڑیوں کی منتقلی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورت کے نتیجے میں آنے والی ترامیم گاڑیوں کی منتقلی کے عمل کو آسان بنانے اور طریقہ کار کی پیچیدگیوں کو کم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
محکمہ ایکسائز کے ترجمان کے مطابق اس ترمیم سے گاڑیوں کی منتقلی کے عمل میں نمایاں تیزی آنے کی توقع ہے جس سے فروخت کنندگان اور خریداروں دونوں پر انتظامی بوجھ کم ہوگا۔
نئے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ فروخت مکمل ہونے کے بعد صرف فروخت کنندہ ہی بائیو میٹرک منتقلی کے لیے درخواست شروع کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔
اس کے بعد خریدار کو مقررہ فیس ادا کرکے فروخت کے 30 دن کے اندر بائیومیٹرک تصدیق کے عمل سے گزرنا ہوگا۔
مقررہ مدت میں تعمیل نہ کرنے کی صورت میں ماہانہ 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
مزید برآں، ترامیم میں ایک نئی شق سامنے آئی ہے جو منتقلی کے عمل کے دوران زیادہ لچکدار دستاویزات کی اجازت دیتی ہے۔
وراثت سرٹیفکیٹ کے علاوہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے فیملی سرٹیفکیٹ بھی ملکیت کی منتقلی کے لیے درست دستاویز کے طور پر قبول کیا جائے گا۔ نظر ثانی شدہ قواعد پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ ایکسائز نے ایک واضح جرمانے کا ڈھانچہ وضع کیا ہے۔
اگر بائیو میٹرک تصدیق 120 دن کے اندر مکمل نہیں ہوتی ہے تو نئی بائیومیٹرک تصدیق کی ضرورت ہوگی جس کے ساتھ مکمل جرمانہ عائد کیا جائے گا۔