نائجر کے فوجی رہنماؤں نے اپنے ہمسایہ ممالک کی جانب سے فوجی مداخلت کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کی فضائی حدود تاحکم ثانی بند کر دی ہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار 24 بتا رہی ہے کہ نائجر کی فضا میں فی الحال کوئی طیارہ موجود نہیں ہے۔
اس سے قبل مغربی افریقی ممالک کے گروپ ایکواس نے خبردار کیا تھا کہ اگر اتوار کے روز مقامی وقت کے مطابق 23 بجے تک صدر محمد بزوم کو بحال نہ کیا گیا تو وہ طاقت کا استعمال کر سکتے ہیں۔
فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نائجر کی مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں، مسٹر بزوم کو 26 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا، اور صدارتی محافظ کے کمانڈر جنرل عبدالرحمن چیانی نے بعد میں خود کو نیا رہنما قرار دیا تھا۔
سابق نوآبادیاتی طاقت فرانس اور باقی یورپی یونین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ سمیت بین الاقوامی سطح پر فوجی قبضے کی مذمت کی گئی ہے۔
اتوار کے روز قومی ٹیلی ویژن پر ایک بیان پڑھتے ہوئے نائجر کی جنتا کے نمائندے نے کہا کہ ان کے پاس اطلاع ہے کہ “ایک غیر ملکی طاقت” نائجر پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
نائجیریا میں ایک بحرانی اجلاس کے بعد ایکواس کے فوجی سربراہوں نے جمعے کے روز کہا کہ انہوں نے طاقت کے ممکنہ استعمال کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کیا ہے۔
ایکواس کے کمشنر برائے سیاسی امور، امن و سلامتی عبدالفتح موسیٰ نے کہا، وہ تمام عناصر جو کسی بھی ممکنہ مداخلت میں جائیں گے، ان پر یہاں کام کیا گیا ہے، بشمول درکار وسائل، ہم فورس کی تعیناتی کیسے اور کب کریں گے۔