ایمرجنگ ایشیا کپ 2023 میں پاکستان شاہینز کے فاتح کپتان محمد حارث نے بھارتی کرکٹرز اور مداحوں کی جانب سے اپنی ٹیم کی فتح پر تنقید کا جواب دے دیا ہے۔
اس فتح پر پاکستانی شائقین کی جانب سے جشن منایا گیا لیکن کچھ ناقدین کا کہنا تھا کہ یہ میچ تجربہ کار پاکستانی کھلاڑیوں اور نسبتا نوجوان بھارتی ٹیم کے درمیان مقابلے کی طرح تھا۔
پاکستانی ٹیم میں محمد حارث، محمد وسیم جونیئر، شاہنواز دہانی اور صائم ایوب جیسے بین الاقوامی تجربہ رکھنے والے کھلاڑی شامل تھے جبکہ انڈیا اے کے اسکواڈ میں بنیادی طور پر نوجوان شامل تھے جن کی قیادت 20 سالہ یش دھول کر رہے تھے۔
تاہم خواجہ حارث نے ان دعووں کو سختی سے مسترد کیا کہ ان کی سنیارٹی کی وجہ سے پاکستان کو غیر منصفانہ فائدہ ہوا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہاں تک کہ پاکستان ٹیم میں بین الاقوامی تجربہ رکھنے والے کھلاڑیوں کے پاس بھی محدود تجربہ ہے، خاص طور پر ٹی ٹوئنٹی میں حارث نے اپنی ٹیم کی تشکیل کا دفاع کیا اور پوڈ کاسٹ میں کہا کہ انہوں نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) سے کبھی بھی نوجوان کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں بھیجنے کے لئے نہیں کہا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان نے کئی سینئرز کے ساتھ ایک ٹیم بھیجی ہے، ہم نے ان سے چھوٹے بچوں کو ٹورنامنٹ میں بھیجنے کے لئے نہیں کہا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم میں بین الاقوامی تجربہ تھا۔