وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سی سی آئی کا اجلاس ہوا جس میں 2023 کی مردم شماری کے مستقبل کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق مردم شماری 2023 کی منظوری چاروں وزرائے اعلیٰ اور تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے اتفاق رائے سے دی گئی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مردم شماری کو مکمل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے پر صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) کو سراہا۔
وزارت منصوبہ بندی نے شرکاء کو ڈیجیٹل مردم شماری کے بارے میں بریفنگ دی۔ سی سی آئی اجلاس میں 2023 کی مردم شماری کے نتائج بھی پیش کیے گئے۔
ساتویں مردم شماری کے مطابق پاکستان کی موجودہ کل آبادی 241.49 ملین ہے جس کی سالانہ شرح نمو 2.55 فیصد ہے۔
بلوچستان کی آبادی میں اضافے کی شرح 3.2 فیصد ہے جو باقی صوبوں سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں میں آبادی میں 350 ملین کا اضافہ ہوا ہے جو تشویش کی بات ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں اضافے کی شرح اس کی معاشی ترقی سے زیادہ ہے۔
It is a great day for strengthening the Federation of Pakistan. The Council of Common Interests has unanimously approved the seventh digital census. The meeting was also attended by representatives of political parties who joined it on a special invitation. The idea was to make… pic.twitter.com/LQIEkeuzOg
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 5, 2023
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت کو آبادی میں اضافے کو روکنے کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھا کر چیلنجز پر قابو پانا ہوگا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کی آبادی 40.85 ملین، پنجاب کی 127.68 ملین، سندھ کی 55.69 ملین، بلوچستان کی 14.89 ملین اور اسلام آباد کی آبادی 2.36 ملین ہے۔