سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس سے متعلق تمام اپیلیں نمٹا دیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے نمائندے اور پی ٹی آئی سربراہ کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل پیش کیے۔
سماعت کے دوران عدالت نے ہائی کورٹ سے حکم امتناع کی صورتحال کے بارے میں استفسار کیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا اور معاملہ محفوظ ہے۔
بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے درخواست واپس لینے پر سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں۔
اپنے ریمارکس میں سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ اور ٹرائل کورٹ دونوں کو کارروائی کے دوران قانون کی روح کو برقرار رکھنا چاہئے۔
عدالت نے تسلیم کیا کہ معاملے کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست اب بھی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے نیا تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا نیا بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کی جگہ جسٹس حسن اظہر رضوی کو بینچ میں شامل کیا گیا ہے۔
گزشتہ سماعت کے دوران یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اگلی سماعت دستیاب بنچ کے ساتھ طے کی جائے گی۔