بابر اعظم کی کارکردگی سے متاثر ہوکر کپتان نروشن ڈک ویلا نے میچ کے بعد پوری ٹیم سے حوصلہ افزا گفتگو کی اور بابر اعظم کی اننگز کو دوسروں کے لیے مثال کے طور پر استعمال کیا۔
ڈک ویلا نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ بابر اعظم کے کبھی ہار نہ ماننے والے رویے سے ترغیب حاصل کریں، خاص طور پر چیلنجنگ کنڈیشنز میں، جو بالآخر ٹیم کی جیت کا سبب بنے۔
Learn from The Best; he didn’t give he was there until the end: Captain Dickwella about Babar Azam #BabarAzam #LPL2023 pic.twitter.com/u25tz1I8BC
— Shaharyar Ejaz 🏏 (@SharyOfficial) August 1, 2023
ڈک ویلا نے کہا کہ اس اننگز نے ہمیں اچھا اسکور دیا، بہترین سے سیکھیں، اس نے ہمت نہیں ہاری، اس وکٹ پر بیٹنگ کرنا آسان نہیں تھا اور وہ آخر تک موجود رہے۔
اسٹرائیکرز کو پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ابتدائی جھٹکا لگا، جب ان کے کپتان نروشن ڈکویلا پہلے اوور میں صرف 4 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
تاہم ڈک ویلا کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے والے بابر اعظم نے اپنی ثابت قدمی اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے جلد ہی ایک اور وکٹ کے نقصان کے باوجود آہستہ آہستہ بیٹنگ کی اور پاتھوم نسانکا 15 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد بابر اعظم کو نوانیڈو فرنینڈو کی شکل میں ایک قابل اعتماد پارٹنر ملا اور دونوں نے مل کر 60 رنز کی اہم شراکت قائم کی، جس سے اسٹرائیکرز کی اننگز کو انتہائی ضروری استحکام ملا۔
تاہم، خطرناک محمد حسنین نے آخر کار فرنینڈو کو 28 رنز پر آؤٹ کیا، جس سے بابر اعظم کو اننگز کی قیادت کرنے کا موقع ملا۔
دوسری جانب وکٹوں کے گرنے کے باوجود بابر اعظم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 48 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
اننگز کے اختتام کے قریب آتے ہی بابر اعظم نے اسکور کو تیز کرنے کی کوشش کی اور ونندو ہسارنگا اور اسورو ادانا کی گیندوں پر دو چوکے لگائے۔