اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے باجوڑ کے دارالحکومت خار میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں کے کنونشن میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تمام متعلقہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔
سلامتی کونسل نے سخت الفاظ میں ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں میں عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
کونسل نے تمام متعلقہ ممالک پر زور دیا کہ وہ باجوڑ میں ہونے والے وحشیانہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی اس کارروائی میں ملوث تمام افراد اور اداروں بشمول ان کے مالی حامیوں اور سہولت کاروں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق مجرموں کو پکڑنے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی کوششوں میں حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کریں۔
بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے، کونسل نے دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا، چاہے وہ کسی بھی مقام یا وابستگی سے تعلق رکھتے ہوں۔
کونسل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی، چاہے اس کے پیچھے وجوہات یا محرکات کچھ بھی ہوں، مجرمانہ، غیر منصفانہ اور قابل مذمت ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ باجوڑ میں حملے جیسے بے گناہ شہریوں کے خلاف تشدد کی مہذب دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس طرح کی شرانگیزی کا مقابلہ کرنے کے لئے سخت ترین مذمت اور اجتماعی عزم کے ساتھ ان کا سامنا کرنا ہوگا۔