قلندرز کی جانب سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ افغانستان کے بلے باز حضرت اللہ زازئی نے کیا، جنہوں نے صرف 22 گیندوں پر 43 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ان کی اننگز میں ایک چوکا اور چار بڑے چھکے شامل تھے، جنہوں نے ان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں آندرے فلیچر نے اہم کردار ادا کیا جنہوں نے صرف 11 گیندوں پر 29 رنز کی تیز ترین اننگز کھیلی اور کریز پر اپنے متاثر کن قیام کے دوران پانچ بار باؤنڈری حاصل کی۔
آصف علی نے زمبابوے کے بلیسنگ مزاربانی کے خلاف صرف نو گیندوں پر 21 رنز بنا کر اہم کردار ادا کیا، آصف علی کے حملے کا خمیازہ بولر کو بھگتنا پڑا اور انہوں نے صرف دو اوورز میں 40 رنز دیے۔
That winning feeling 🤩
The moment that crowned Durban Qalandars champions! 📽️#CricketsFastestFormat #T10League #InTheWild pic.twitter.com/jbz1t865tK
— T10 League (@T10League) July 29, 2023
جوہانسبرگ بفیلوز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 10 اوورز میں 127 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ نے صرف 13 گیندوں پر 32 رنز بنائے اور چھ چوکے لگا کر باؤنڈری ہٹنگ کی مہارت کا مظاہرہ کیا۔
بفیلوز کی جانب سے ٹام بینٹن نے بھی اہم کردار ادا کیا اور 17 گیندوں پر 37 رنز بنائے، تاہم ان کی کوششوں کے باوجود بفیلوز کا اسکور قلندرز کی جارحانہ بیٹنگ کے خلاف ناکافی ثابت ہوا۔ یوسف پٹھان اس میچ میں 14 گیندوں پر صرف 25 رنز بنا سکے۔
آخر میں، یہ قلندرز کی غیر معمولی بیٹنگ صلاحیت اور شاندار انفرادی کارکردگی تھی جس نے زیم افرو ٹی 10 لیگ میں اپنی فتح کو یقینی بنایا اور ایک سنسنی خیز ٹورنامنٹ کو اپنے پسندیدہ چیمپیئن شپ ٹائٹل کے ساتھ ختم کردیا۔