اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے ایک سیاستدان کے انتخاب کا فیصلہ کیا ہے, انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سلاٹ کی پیش کش نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مل کر 4 سے 5 ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے، جس پر دیگر جماعتوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اتحادی جماعتوں کی قیادت اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی، میرے خیال میں انتخابات 90 دن میں ہونے چاہئیں اور یہ بھی ہمارے لیے مناسب ہے۔
یہ میری ذاتی رائے ہے کہ انتخابات 90 دن سے پہلے ہونے چاہئیں، میرے خیال میں اسمبلیاں ان کی مدت کار سے دو دن پہلے تحلیل ہو جائیں گی، اگر اسمبلی میں میدان خالی چھوڑ دیا جاتا، تو اس سے بہت زیادہ مشکلات پیدا ہو جاتی۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے نگراں وزیر اعظم کے عہدے کے لئے نہ تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام تجویز کیا تھا اور نہ ہی کسی مرحلے پر خواہش کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کبھی بھی کسی فورم پر اس طرح کے ارادوں کا اظہار نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قابل اعتماد نہ ہونے کے بیان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور وہ اب بھی ان کے بارے میں محتاط ہیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے 5 نام پارٹی کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں۔