جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما حافظ حمد اللہ نے پی ڈی ایم کی ممکنہ تحلیل کے حوالے سے اشارے دیے ہیں، جو اس وقت پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی نمائندگی کرتی ہے۔
ایک خصوصی انٹرویو میں حافظ حمد اللہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے جے یو آئی (ف) کو مشاورتی عمل میں شامل کیے بغیر نگران وزیراعظم کے تقرر پر بات چیت پر مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مشاورت باضابطہ نہیں ہے، اصل فیصلہ پی ڈی ایم کو مشترکہ طور پر کرنا چاہیے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ فضل الرحمان کی شمولیت کے بغیر نگراں وزیراعظم کا نام قابل قبول نہیں ہوگا۔
حافظ حمد اللہ نے نگران وزیراعظم کے لیے نواز شریف اور آصف علی زرداری کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے تو کمیٹی کے اجلاسوں کی ضرورت پر سوال اٹھاتے ہوئے حافظ حمد اللہ نے اہم فیصلہ سازی کے عمل میں جے یو آئی (ف) کو شامل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
حافظ حمداللہ نے واضح کیا کہ حکومت بننے تک پی ڈی ایم اتحاد قائم رہے گا اور نگراں وزیراعظم کے تقرر کے بعد پی ڈی ایم تحلیل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایم کے اندر نگران وزیراعظم پر مشاورت کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔