وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے حکومت میں کسی نے بھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام تجویز نہیں کیا۔
ایک مقامی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ افواہ ہے کہ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار کا نام تجویز کیا گیا تھا یا مسترد کردیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بات چیت جاری ہے کہ آیا کسی بیوروکریٹ یا سیاستدان کو اس اہم عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اتفاق رائے پیدا ہو جاتا ہے تو نگراں وزیراعظم اسحاق ڈار یا کسی بھی جماعت سے تعلق رکھنے والا کوئی اور سیاستدان ہو سکتا ہے۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ ایک ایسا نگراں وزیراعظم مقرر کیا جائے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ غلط مفروضہ ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس نواز شریف کو سیاست میں واپسی کی اجازت دینے کا کوئی اختیار ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو ایک حکم کے ذریعے نااہل قرار دیا تھا جسے کسی نے قبول نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ ججز مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کے خلاف متعصب ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ نواز شریف بھی عدالتوں کے ذریعے بری ہوجائیں گے، جس طرح مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ جلد واپس آئیں گے، عبوری ضمانت حاصل کریں گے اور پھر بری ہو جائیں گے، سازشوں کے ذریعے ان پر عائد تمام سیاسی پابندیاں ختم ہوں گی۔