پشاور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں امن عامہ (3 ایم پی او) قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے علی محمد خان کی درخواست پر سماعت کی اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر مردان کو 8 اگست کو ہونے والی کیس کی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ آٹھواں موقع تھا جب علی محمد خان کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
25 جولائی کو پی ٹی آئی رہنما کو تھری ایم پی او کے تحت ضمانت پر رہا ہونے کے فورا بعد مردان سے دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔
ان کے وکیل ندیم شاہ نے بتایا کہ اسی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے حکم کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ندیم شاہ نے زور دے کر کہا کہ عدالت نے اس سے قبل علی محمد خان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور خصوصی طور پر ہدایت کی تھی کہ انہیں 4 اگست تک کسی بھی صورت میں گرفتار نہ کیا جائے۔
تاہم ان احکامات کے باوجود پی ٹی آئی رہنما کو آٹھویں مرتبہ گرفتار کیا گیا۔