نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 81 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا۔
نیپرا نے سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈی آئی ایس سی اوز) کے لیے بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کو گرین سگنل دے دیا ہے۔
یہ اضافہ 1.81 روپے فی یونٹ ہے جو مئی کے لئے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے اور آنے والے بلنگ سائیکل میں اس کا اطلاق ہوگا۔
نیپرا کی منظوری کا مطلب ہے کہ سرکاری ڈسکوز کے صارفین پر تقریبا 24 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
تاہم اس ایڈجسٹمنٹ سے لائف لائن صارفین (کم آمدنی والے صارفین)، چارجنگ اسٹیشنز یا کے الیکٹرک کے صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب نیپرا نے کراچی میں بجلی صارفین کے لیے 2 روپے 31 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے، اس فیصلے سے شہر کے شہریوں پر 4 ارب 30 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
سرکاری ڈسکوز اور کراچی کے صارفین کے لیے اضافی چارجز اگست کے مہینے کے بجلی کے بلوں میں ظاہر ہوں گے۔
ریگولیٹری اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ یہ اضافہ جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے نیپرا کے ترجمان نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مئی کے مہینے میں ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ضروری تھا۔