سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ڈنمارک میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کے تازہ ترین واقعے نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو شدید صدمے میں ڈال دیا ہے۔
کوپن ہیگن میں انتہائی دائیں بازو کے گروپ ڈانسکے پیٹریاٹر نے پیر کے روز ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ایک شخص مقدس کتاب کی بے حرمتی اور اسے جلاتا اور عراقی پرچم کو کچلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
تازہ ترین ویڈیو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں جمعے اور حالیہ ہفتوں میں ہونے والے اسی طرح کے واقعات کے بعد سامنے آئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی شدید دکھ اور تکلیف میں ہیں، ان مکروہ اور شیطانی واقعات کے بار بار رونما ہونے والے مذموم عزائم ہیں۔
وزیر اعظم نے حکومتوں اور خاص طور پر مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے مکروہ طریقوں کو ختم کریں۔
ہمیں مٹھی بھر گمراہ اور برے لوگوں کو اربوں لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے انہیں اپنے مذموم ایجنڈے کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہئے۔
The latest incident of desecration of the Holy Quran in front of an Iraqi Embassy in Denmark has left Muslims all over the world deeply anguished. We, in Pakistan, are in deep pain and distress. The recurring pattern of these abominable and Satanic incidents has a sinister…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 25, 2023
عراق، جس کے سفارت خانے کے سامنے قرآن کو نذر آتش کیا گیا تھا، ایک بار پھر قرآن پاک کے ایک نسخے کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات انتہا پسندی اور نفرت کے وائرس کو معاشروں کے پرامن بقائے باہمی کے لئے حقیقی خطرہ بننے کی اجازت دیتے ہیں۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مسلم ممالک میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہے جبکہ عراق میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے کہا ہے کہ وہ قرآن کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اشتعال انگیز اور شرمناک اقدامات ڈنمارک کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔
راسموسن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سب سے اپیل ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں، تشدد کبھی بھی ردعمل نہیں ہونا چاہئے۔