اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
شاہ محمود قریشی ایف آئی اے اسلام آباد زون کے ڈائریکٹر رانا عبدالجبار کی سربراہی میں آٹھ رکنی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے اس معاملے کے مرکزی کرداروں میں سے ایک ہیں۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین سے پوچھ گچھ کے دوران ایف آئی اے کے مختلف ونگز کے افسران اور تین مختلف انٹیلی جنس اداروں کے ایک، ایک گریڈ 19 کا افسر بھی موجود تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر بھی ایف آئی اے کی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی 25 جولائی کو طلب کرلیا گیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو طلبی پر حکم امتناع واپس لیے جانے کے بعد تحقیقات میں تیزی آئی اور اس کے ایک روز بعد عمران خان کے اس وقت کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے ایک بیان ریکارڈ کرایا، جس میں انہوں نے امریکا کو ‘سازش’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن کے خلاف بیانیہ تیار کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔