اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانے پر اتفاق کرلیا ہے، اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کی جائے گی تاکہ عبوری حکمران اہم فیصلے کرسکیں۔
ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران جب اسحاق ڈار سے پوچھا گیا کہ کیا انتخابی قانون کی دفعہ 230 میں ترمیم کی جائے گی تو انہوں نے ہاں میں جواب دیا اور کہا کہ ملک کو روزمرہ کے فیصلوں کے لیے حکومت کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو لوگوں سے چھپانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ وہ کسی بھی طرح سے پتہ لگا لیں گے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو بھی یہ ذمہ داری سنبھالے گا، یہ مناسب نہیں ہوگا کہ قوم کے تین مہینے روز مرہ کے فیصلوں پر خرچ کیے جائیں، ماضی کا ہمارا تجربہ بہت اچھا نہیں رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اتفاق رائے پر پہنچنے کے بعد حکومت دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے رہی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر خزانہ بھی عبوری وزیراعظم کی حیثیت سے اسٹیبلشمنٹ کو قابل قبول ہیں، تاہم ٹیلی ویژن پروگرام کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ انہیں منتخب کیا جائے گا۔