پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر آئندہ سیزن میں ڈربی شائر میں بطور مقامی کھلاڑی شمولیت اختیار کریں گے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب عامر 2024 میں برطانوی شہریت حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کی وجہ ان کی برطانوی شہری اور وکیل نرجس خان سے شادی ہے۔
2020 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد 31 سالہ کرکٹر اب ڈربی شائر کے ساتھ اپنے معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل برطانوی شہریت حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
عامر کاؤنٹی کرکٹ میں قابل قدر تجربہ رکھتے ہیں، وہ اس سے قبل ایسکس اور گلوسٹرشائر کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے ہنڈریڈ فار لندن اسپرٹ کے پہلے سیزن میں بھی حصہ لیا، اگر وہ برطانوی شہری بن جاتے ہیں تو عامر کو مقامی کھلاڑی کی حیثیت سے دی ہنڈریڈ میں کھیلنے کا موقع ملے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈربی شائر کا پاکستان کے ساتھ دلچسپ تعلق ہے کیونکہ اس کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پاکستان کے ڈائریکٹر کرکٹ کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔
مکی آرتھر اس دور میں پاکستان کے کل وقتی ہیڈ کوچ تھے جب عامر 2016 سے 2019 تک پاکستان کے بولنگ اٹیک کے اہم رکن تھے۔
ایک مقامی میڈیا نیوز چینل کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں عامر نے اپنے کرکٹ کے امکانات کے بارے میں بات کی، جس میں اپنے آنے والے برطانوی پاسپورٹ کے ساتھ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شرکت کے امکانات بھی شامل ہیں۔
تاہم وہ اس بات پر بضد تھے کہ ان کا انگلینڈ کے لیے کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ ان کی وفاداری پاکستان کے ساتھ ہے۔
آئی پی ایل کے حوالے سے عامر نے محتاط امید کا اظہار کرتے ہوئے چیزوں کو ایک وقت میں ایک قدم اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی فوری ترجیح آئی پی ایل نہیں بلکہ پہلے اپنا برطانوی پاسپورٹ حاصل کرنا ہے، اس کے بعد ہی وہ اپنے لئے دستیاب بہترین مواقع پر احتیاط سے غور کرے گا اور اس کے مطابق فیصلہ کرے گا۔