امریکی صدر بائیڈن نے امریکی بحریہ کی سربراہی کے لیے ایک خاتون ایڈمرل کا انتخاب کیا ہے جو پہلی بار ہے کہ کسی خاتون کو پینٹاگون کی ملٹری سروس برانچ کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔
لیزا فرنچیٹی جنوبی کوریا میں امریکی چھٹے بیڑے اور امریکی بحری افواج کی سابق سربراہ ہیں اور وہ طیارہ بردار بحری جہاز کے اسٹرائیک کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
جو بائیڈن کی جانب سے ان کی نامزدگی کی امریکی سینیٹ کی جانب سے تصدیق ہونا لازمی ہے۔
ایک قانون ساز اس وقت سینیٹ کو فوجی اسقاط حمل کی پالیسی کے خلاف فوجی رہنماؤں کی توثیق کرنے سے روک رہا ہے۔
اگر چیف آف نیول آپریشنز کے طور پر ان کی تصدیق ہو جاتی ہے تو وہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف پر مشتمل سینئر فوجی افسران کے ایلیٹ گروپ کی رکن بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔
38 سالہ تجربہ کار، وہ فور اسٹار ایڈمرل کا عہدہ حاصل کرنے والی صرف دوسری خاتون تھیں۔
ایک بیان میں جو بائیڈن نے انہیں ‘آپریشنل اور پالیسی دونوں شعبوں میں وسیع مہارت’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب انہیں اس عہدے کے لیے نامزد کیا جائے گا تو وہ ایک بار پھر تاریخ رقم کریں گی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایڈمرل فرنچیٹی امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی پہلی پسند نہیں تھے جنہوں نے ٹاپ گن گریجویٹ سیموئل پاپارو کو اگلے نیوی چیف کے طور پر تجویز کیا تھا۔
بائیڈن نے ایڈمرل پاپارو کو بھی ترقی دی اور انہیں بحرالکاہل میں امریکی فوجی دستوں کا کمانڈر نامزد کیا۔
امریکی کوسٹ گارڈ کی سربراہی اس وقت ایک خاتون ایڈمرل لنڈا فاگن کر رہی ہیں لیکن یہ ملٹری برانچ محکمہ دفاع کے بجائے ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے ماتحت آتی ہے۔