عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال ڈینگی بخار کے کیسز ریکارڈ سطح پر پہنچ سکتے ہیں، جس کی ایک وجہ گلوبل وارمنگ ہے جس سے مچھروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ڈینگی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اور 2000 کے بعد سے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 8 گنا بڑھ کر 2022 میں 42 لاکھ ہو گئی ہے۔
مارچ میں وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ بیماری پہلی بار سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پائی گئی تھی، جبکہ یورپ میں کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور پیرو نے زیادہ تر علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔
جنوری میں ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا تھا کہ ڈینگی دنیا کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی ٹراپیکل بیماری ہے اور یہ ‘وبائی خطرے’ کی نمائندگی کرتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نظر انداز کیے گئے ٹروپیکل ڈیزیز ڈپارٹمنٹ کے ماہر ڈاکٹر رمن ویلاؤدھن نے جمعے کے روز جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ دنیا کی تقریبا نصف آبادی اب خطرے میں ہے۔