پی سی بی نے دو اعلیٰ عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر بڑے پیمانے پر اقدامات کیے ہیں، ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن اور سابق چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین دونوں ان تبدیلیوں سے متاثر ہوئے۔
سمیع الحسن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ فوری طور پر سامنے آیا اور انہیں دوبارہ اسپیشل پروجیکٹس ڈپارٹمنٹ میں تعینات کردیا گیا ہے، اسی طرح فیصل حسنین، جنہیں رمیز راجہ کے دور میں چیف ایگزیکٹو مقرر کیا گیا تھا، کا بھی یہی حشر ہوا۔
پی سی بی کے 2014 کے آئین کی بحالی کے بعد فیصل کا عہدہ تنظیمی ڈھانچے میں شامل نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگئے تھے۔
سابق عبوری انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کی قیادت میں فیصل بورڈ کے معاملات میں فعال طور پر شامل رہے۔
تاہم نجم سیٹھی کی جگہ ذکا اشرف کو عبوری انتظامی کمیٹی کا چیئرمین بنائے جانے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ فیصل بورڈ میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکے ہیں۔
سمیع الحسن جو 2019 سے پی سی بی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کی سربراہی کر رہے تھے وہ بھی ان تبدیلیوں سے متاثر ہوئے۔ اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے میڈیا ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ وہ موجودہ قیادت سے ناخوش ہو گئے ہیں۔
اس پیش رفت کے ایک حصے کے طور پر، میڈیا ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار رضا کچلو کو یونٹ کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
ان تبدیلیوں کو فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے، جو پی سی بی کی قیادت کے اندر طاقت کی حرکیات میں تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔